جمعه 15/نوامبر/2024

خطے میں صہیونی اجارہ داری کی امریکی کوششیں مسترد:حماس

جمعرات 14-جولائی-2022

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے امریکی صدرجوبائیڈن کے دورہ مشرق وسطیٰ پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ اس دورے کا مقصد خطےمیں صہیونی ریاست کے رسوخ اور اس کی بالادستی کو مستحکم کرنا ہے۔

حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ جماعت اور فلسطینی قوم امریکی صدر کے دورے کو مسترد کرتے ہیں۔ امریکا کی کھلمکھلا اسرائیل کی طرف داری جاری ہے اور جوبائیڈن خطے میں صہیونی ریاست کو مزید رسوخدلانے کی مہم پر ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کا صہیونی ریاست کے لیے اندھاتعصب اور قابض ریاست کی حمایت فلسطینیوں کے حقوق کی نفی ہے۔

"حماس” نے مزید کہا کہ  "بائیڈن کا صہیونی ریاست  اور خطے کا دورہ طرناک ہے۔ امریکی انتظامیہ کو اسکے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ اس دورے کے سیاسی ، قانونی اور انسانی نتائج کی ذمہ داریامریکی انتظامیہ پر عاید ہوگی۔

حماس نے جوبائیڈن کے "اس دورے کے ایجنڈے”کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی ریاست کا فلسطین پر قبضہ برقرار رکھنے میںصہیونی ریاست کی مدد کرنا ہمارے وطن کی اراضی دشمن کو دینے کے متراف ہے۔ فلسطینیاپنےحقوق اور آزادی پر کسی دباؤ کا شکار نہیں ہوں گے۔

حماس نے زور دے کر کہا کہ یہ دورہ "خطے میںصیہونی وجود کو مربوط کرنے  اور اس کے ساتھ تعلقات کومعمول پر لانے کے دائرے کو وسعتدینے کی کوشش ہے جو خطے کی سلامتی اور اس کے عوام کی استحکام کے لئے ایک نیا چیلنجہے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کل بدھ کومشرق وسطیٰ کے تین روزہ دورے پر اسرائیل پہنچے تھے۔ وہ فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈکواٹر کے دورے کے بعد سعودی عرب جائیں گے جہاں وہ ایک علاقائی کانفرنس سے بھی خطابکریں گے۔ کانفرنس میں خلیجی ممالک کی قیادت کے علاوہ اردن، مصر اور عراق کےسربرہان مملکت بھی شرکت کریں گے۔

 

مختصر لنک:

کاپی