چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی قیدی کا پھر سے بھوک ہڑتال کا اعلان

منگل 5-جولائی-2022

فلسطینی قیدی العواودہ نے ہفتے کے روز پھر سے اپنی بھوک ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  دوبارہ بھوک ہڑتال کی وجہ اسرائیلی قابض اتھارٹی کی وعدہ خلافی بنی ہے۔ اسرائیلی جیل میں بارہ سال قید کاٹنے والے العواودہ نے پچھلے ماہ 21 جون  2022 کو اس یقین دہانی پر اپنی طویل بھوک ہڑتال ختم کی تھی کہ انہیں مزید نظر بند نہیں رکھا جائے گا اور رہائی دے دی جائے گی۔

العواودہ کی بارہ سالہ قید میں سے پانچ سال نظر بندی کی باعث جیل میں گزرے ہیں۔ اسرائیلی جیل میں رکھنے کے بعد ان کی نظر بندی میں بار باربلا جواز ان کی نظر بندی میں توسیع کر دی جاتی ہے۔ حالانکہ اب ان پر کوئی مقدمہ ہے نہ الزام۔

اکیس جون کو جب انہوں نے اپنی 111 دن جاری رہنے والی  طویل بھوک ہڑتال ختم کی تو اس سے قبل انہیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اب ان کی نظر بندی میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔ لیکن ان کی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے محض دو دن بعد ہی اسرائیلی قابض اتھارٹی نے ان کی نظر بندی میں مزید چار ماہ کی توسیع کر دی۔

فلسطینی شہدا اور قیدیوں سے متعلقہ امور کی دیکھ بھال کرنے والےادارے محجتہ القدس فاونڈیشن نے اب العواودہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ العواودہ نے ایک خط میں اسرائیلی وعدی خلافی کی بنیاد پر ہفتے کے روز سے دوبارہ بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح  رہے 111 دن تک جاری رہنے والی اس طویل تر بھوک ہٹال کے دوران العواودہ کی صحت بہت خراب ہوگئی تھی اور بہت کمزور ہو چکے ہیں۔ تاہم وہ بلا جواز جیلوں میں رہ رہ کر تنگ آ چکے ہیں۔

العواودہ کے چار بچے ہیں اور وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے الخلیل کے رہائشی ہیں۔ ان کو جیل میں اسرائیلی اتھارٹی نے اب تک بارہ سال بند رکھا ہے ۔ جن میں پانچ سال تک کوئی مقدمہ چلائے بغیر رکھا جا چکا ہے۔ العواودہ نے ایک بار پھر اپنی غیر معینہ مدت کے لیے  بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی