لبنان میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے میڈیا آفس نے کل پیر کو ایک بیان میں بتایا ہےکہ جماعت کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں ایک وفد آج منگل کو لبنان کا دورہ کرے گا۔
گذشتہ جولائی میں ھنیہ نے عرب اور اسلامی ممالک کے دوروں کے سلسلے کے دوران "حماس” تحریک کے ایک وفد کی سربراہی میں لبنان کا سرکاری دورہ کیا تھا۔
حماس کے رہنما رافت مرہ نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزین، جو معاشی اور زندگی کے بحرانوں کا شکار ہیں، نے اسماعیل ھنیہ کا پرجوش استقبال کی اعلان کیا ہے۔لبنان میں فلسطینی کمیونٹی اور پناہ گزین ہنیہ اور ان کےساتھ دورے پرآنے والے معزز قائدین کے لبنان کے دو سالوں میں تیسرے دورے کی خبر کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لبنانی عوام اور ملک میں موجود فلسطینی پناہ گزین اسماعیل ھنیہ کے دورے کو اہمیت کا حامل قرار دیتےہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسماعیل ھنیہ معرکہ ’سیف القدس‘ کے ایک سال بعد اور 1948 میں القدس، غزہ، مغربی کنارے اور مقبوضہ علاقوں میں ہمارےعوام کی جرات مندانہ مزاحمتی تحریک کے ایک سال بعد لبنان کا دورہ کررہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ فلسطینی پناہ گزین جنہوں نے ہنیہ اور اس کے معزز بھائیوں کا دو بار استقبال کیا اور سیاسی اور فوجی پیش رفت اور قابض اسرائیل کے خلاف محاذ آرائی میں اضافہ دیکھ چکے ہیں وہ ہنیہ سےان کے آئندہ کا لائحہ عمل جاننا چاہتے ہیں۔
رافت مرہ کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں جب صیہونی ریاست کے رہ نما اعتراف کر رہے ہیں کہ صہیونی ریاست ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور ایک ایسے وقت میں جب ہر ایک کو آزادی میں حماس کے کردار اور اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی کا احساس ہو گیا ہے۔ ایسے وقت میں اسماعیل ھنیہ کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔