لبنان میں قائم حماس کے پاپولر ایکشن بیورو نے فلسطینیوں کے اپنے گھروں اور علاقوں میں لوٹنے کے حق کی بجا آوری کے لیے ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اس مسلمہ حق کے لیے واضح اور فیصلہ کن موقف اختیار کرے۔ تاکہ اسرائیلی ناجائز قبضے کے بعد سے بے گھر کیے گئے فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔
اتوار کے روز جاری کردہ ایک بیان میں حماس کے بیروت میں قائم پاپولر ایکشن بیورو نے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں سے متعلق ادارے ”انروا ” کے سامنے یہ موقف پیش کیا ہے کہ ”انروا” پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنے فرائض کی انجام دہی دوبارہ سے شروع کرے۔ تاکہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ریلیف سے متعلق سرگرمیاں چلتی رہیں۔
حماس کے بیروت بیورو کے مطابق اس وقت بد ترین معاشی مشکلات نے پوری دنیا کو اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ ان حالات میں پناہ گزینوں کے لیے ریلیف سرگرمیاں بہت ضروری ہیں۔ تاہم بیورو نے اس کے ساتھ ہی انروا کو انتباہ کیا ہے کہ ایسے اقدامات سے گریز کرے جو فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے منافی ہو۔ یا ”انروا ”’ کی خدمات کو سکیڑنے والا اقدام ہو ۔ حماس کے پاپولر ایکشن بیورو نے اس امر کی بھی مخالفت کی کہ ”انروا” اپنی ذمہ اریاں کسی دوسری تنظیم کے سپرد کرے یا فلسطینی پناہ گزینوں کی نجی معلومات کسی اور کے حوالے کرے۔
بیورو نے فلسطینی پناہ گزینوں کے میزبان ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ان پناہ گزینوں کے لیے ایسی تمام سہولیات اور ضروریات کی فراہمی ممکن بنائیں جو معقول زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہیں۔
” نیز فلسطینیوں کا اپنے گھروں اور علاقوں کو لوٹنے کے تسلیم شدہ حق واپسی جاری رکھنے کے لیے سیاسی ، سماجی اور کو متوجہ کرتے ہیں۔ کہ فلسطینی ہر طریقے سے اس حق کو ختم کرنے یا چھینننے کی کوشش کی مزاحمت کا حق استعمال کریں گے۔ ” کیونکہ ہمارے اس حق کو اس لیے دنیا میں سب سے اہم مانا گیا ہے کہ اسرائیل کی فورسز نے 74 سال پہلے ہمارے لوگوں کو دہشت گردی کر کے ان کی جگہوں سے محروم کیا۔ اس کے لیے فلسطینیوں کی قتل و غارتگری، سے لے کر ان کے گھروں کو تباہ کرنے تک ہر قسم کی منظم تشدد مہم چلائی گئی تھی۔ ”