اسرائیلی اتھارٹی کی طرف سے ابراہیمی مسجد کے لیے پانی کی بندش چھٹے دن میں داخل ہو گئی۔ یہ بات ابراہیمی مسجد کے ڈائریکٹر غسان الرجبی نے بتایا ہے کہ مسجد کے لیے قابض اتھارٹی نے پینے تک کا پانی بند کر رکھا ہے۔
ڈائریکٹر الجبی کہنا تھا” اسرائیلی اتھارٹی نے پانی کی بندش اس لیے کی ہے تاکہ لوگوں کو مسجد میں نماز کے لیے سے روک سکے اور نمازیوں کے مسجد میں ٹھہرے ہوئے مسلمانوں کو مسجد چھوڑنے پر مجبور کیا جا سکے۔”
واضح رہے قابض اتھارٹی یہودی آبادکاروں کو مسلمانوں کی مقدس جگہوں پر دھاوے بولنے کے لیے مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اسی ابراہیمی مسجد کو 1994 میں ایک یہودی آباد کار نے اسرائیلی فوجی کی بنددوق سے نماز فجر کی نماز میں مشغول 29 نمازیوں کو شہید اور ایک سو سے زائد کو زخمی کر دیا تھا۔
الرجبی نے کہا ” اسرائیلی قابض اتھارٹی چاہتی ہے کہ اپنے ان حربوں سے مساجد پرکنٹرول حاصل کر سکے۔ لیکن فلسطینی آخر دم تک اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔” یہ ہماری سرزمین ہے اور ہماری مقدس جگہیں ہیں۔ ہم انہیں یہودیانے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔’