اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اسرائیلی پارلیمنٹ کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے میں نافذ کردہ ایمرجنسی کی مدت میں توسیع کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اسرائیلی احکامات کی کوئی قانونی حییت ہے اور نہ ہی ناجائز فیصلوں سے اسرائیل کے ناجائز وجود کو جواز اور تحفظ دیا جا سکتا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اسرائیلی اقدامات اسرائیل کی نسل پرستی کی بد ترین مثال ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کو پامال کرنے کے لیے بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی کررہا ہے۔
اس مذمتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ پچھلے پچاس برسوں سے مسلسل ایمر جنسی میں توسیع کے فیصلے کر رہی ہے۔ یہاں تک کہ اب جبکہ اسرائیلی مخلوط حکومت کو پارلیمنٹ میں اکثریت کا حاصل رہنا بھی مشکوک ہو چکا ہے فلسطینیوں کے خلاف اس طرح کے نام نہاد قانون منظور کر رہی ہے۔ یہ سب غیر انسانی ، غیر قانونی اور قابل مذمت ہے۔