چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی چینل کو دفترکھولنے کی اجازت دینے پر شرمندہ نہیں: مراکش

ہفتہ 4-جون-2022

مراکش کی حکومت نے کہا ہے مراکش میں اسرائیلی ٹی وی چینل کے دفتر کی اجازت دینے پر اور چینل کی سرگرمیوں پر کوئی شرمندگی نہیں۔ اسرائیلی ٹی وی چینل کے دفترکا قیام ملک کے قوانین ے مطابق ہے اور یہ مراکش کے محکمہ اطلاعات و نشریات کی نگرانی میں کام کرے گا۔

جمعرات کی شام ایک پریس کانفرنس میں حکومت کے سرکاری ترجمان مصطفیٰ بایتاس نے زور دے کر کہا کہ اس معاملے میں کوئی شرم کی بات نہیں ہے کیونکہ حکومت مراکش اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے تمام معاہدوں کے ساتھ کھڑی ہے، چاہے وہ سماجی، اقتصادی یا سیاسی شعبوں میں ہونے والے معاہدے  ہوں۔

مراکش حکومت کے سرکاری ترجمان  کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دوسری طرف مراکش میں اسرائیلی چینل کے دفتر کا حال ہی میں قیام عمل میں لانے کا جشن منایا گیا۔ رباط میں اسرائیلی چینل کو دفتر کھولنے کی اجازت دینا دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات معمول پرلانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

مراکش آبزر ویٹری برائے انسانی حقوق کی طرف سے رباط میں اسرائیلی ٹی وی چینل کے دفترکے قیام اور اس کی اجازت دینے کی شدید مذمت کی ہے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے الجزیرہ ٹی وی چینل کی ایک نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کو بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ اس واقعے کے بعد صہیونی ریاست کے کسی عبرانی چینل کو رباط میں اپنا دفتر قائم کرنے کی اجازت دینے کا کوئی جواز نہیں۔

رصد گاہ نے رباط کے تاریخی مقام "شالا” میں اسرائیلی ٹی وی چینل کی تقریب کے انعقاد پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس آثار قدیمہ کی جگہ کی بے حرمتی تھی جو میرینیڈ ریاست کے دور سے تعلق رکھتی ہے، جہاں سلطان الاکحل ابی الحسن علی المرینی کا مقبرہ ہے۔ مدفون بزرگ کا  فلسطین اوربیت المقدس سے گہرا تعلق جانا جاتا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی