فلسطین میں عیسائی برادری کے سرکردہ مذہبی رہ نما عطا اللہ حنا نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے اشتعال انگیز فلیگ مارچ کے انعقاد کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین کی عیسائی برادری صہیونیوں کے اس اشتعال انگیز مارچ کو مسترد کرتی ہے۔
یونانی آرتھوڈوکس آرچ بشپ آف سیبسٹیا، آرچ بشپ عطااللہ حنا نے اتوار کو بیت المقدس میں عیسائی گرجا گھروں کے اشتعال انگیز فلیگ مارچ کو مسترد کرنے کے موقف کی توثیق کی۔
عطا اللہ نے وضاحت کی کہ مسجد اقصیٰ پر حملے نے تمام فلسطینیوں کو نشانہ بنایا اور یہ کہ القدس ایک قابض ریاست کے مقبوضہ گڑھ میں تبدیل ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عیسائیوں کا تعلق القدس شہر سے ہے اور وہ اس کا دفاع کرتے ہیں۔ ہم آباد کاروں کی دراندازی کو مسترد کرتے ہیں۔ بیت المقدس فلسطینی قوم کا ہے اور یہ صہیونی آبادکاروں کا نہیں رہے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی پرچم بردار مارچ ایک اشتعال انگیز اور دشمنانہ مارچ ہے جو قابض ریاست کی کمزوری کی تصدیق کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی تسلط بیت المقدس اور مسجد الاقصی کی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکے گا۔