اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اگلے اتوار 29/5/2022 کو فجر کے وقت مسجد اقصیٰ میں جمع ہوں اور دن بھر وہاں اعتکاف کریں۔ وہیں نماز ظہر ادا کریں۔ اس دوران مسجد تمام مبارک صحنوں، دروازوں اور ستونوں پر ثابت قدم رہیں۔ اس کا دفاع کریں، اس کے صحن میں دھاوا بول کر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرنے اور دھاووں کی روک تھام کریں۔
جمعرات کو ایک پریس بیان میں حماس نےخبردار کیا کہ مقبوضہ بیت المقدس اور الاقصیٰ کے حوالے سے اسرائیل کی کوئی بھی حماقت دشمن کے لیے تباہ کن ہوگی۔ حماس نے قابض ریاست کے انتہا پسند لیڈروں کو خبردار کیا کہ ہم اپنے مقدس مقامات، اپنے حقوق اور اپنے قومی وطن کے دفاع میں پوری طاقت، عزم اور یقین کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
حماس نے القدس اور مسجد اقصیٰ کےلیے فلسطینیوں کی دی جانےوالی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم بہادر ہے جو سفاک دشمن کے ساتھ ہر مقام اور موڑ پر کھڑی ہے۔
18 مئی کو داخلی سلامتی کے اسرائیلی وزیر عمر بار لیو نے پولیس کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے مغربی بیت المقدس سے باب العامود کے راستے اور وہاں سے ہاجی اسٹریٹ (الواد روڈ) کے اندر طے شدہ راستے کے ساتھ "فلیگ مارچ” کرنے کی سفارش کی۔
سال 2021 میں ہزاروں آباد کاروں نے اسرائیلی پرچم اٹھائے ہوئے ایک مارچ کا اہتمام کیا اور باب العامود کے علاقے پر دھاوا بولا جو القدس کے پرانے شہر کے دروازوں میں سے ایک ہے۔ اس مارچ میں شریک یہودیوں نے دیوار براق کی طرف بڑھنے کے دوران "عرب مردہ باد” کےنعرے لگائے تھے۔