اسرائیل کے سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے جمعہ کے روز ایک فلسطینی شہری کو غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے حراست میں لیا۔ گرفتار فلسطینی کی شناخت محمود الدبعی کے نام سے کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج ابوعاقلہ کے قتل میں الدبعی سے تفتیش کررہی ہے کیونکہ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ الدبعی جس کا تعلق اسلامی جہاد سے ہے نے واقعے کے وقت اسرائیلی فوجیوں پر اندھا دھند گولیاں چلائی تھیں۔
عبرانی اخبار’معاریو‘ کے مطابق محمود الدبعی کا تعلق اسلامی جہاد سے ہے اوراس نے شیرین ابو عاقلہ کے قتل کے وقت اسرائیلی فوجیوں پر گولیاں چلائی تھیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے جنین میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں صحافیہ ابو عاقلہ شہید ہوگئی تھیں۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ الجزیرہ کی نامہ نگار کی شہادت اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے نہیں بلکہ مشتبہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی گولی سے ہوئی تھی۔
صہیونی حکومت ابو عاقلہ کے مجرمانہ قتل کے الزام سے بچنے اور اس کی تمام ذمہ داری مسلح فلسطینیوں پرعائد کرنے کی کوشش کررہی ہے۔