فلسطین پر اسرائیلی ریاست کے ناجائز قبضے ’نکبہ‘ کی 74ویں سالگرہ کی یاد میں اتوار کو لندن میں برطانوی حکومت کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے 10 ہزار سے زائد ہجوم نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے صحافی شیرین ابو عاقلہ کی تصوایراٹھا کر اسرائیل کی نسل پرستی اور فلسطینیوں کے خلاف مظالم کی مذمت میں نعرے لگائے۔
یہ مظاہرہ برطانیہ میں فلسطین کے لیے کام کرنے والی بڑی تنظیموں کے اتحاد کی دعوت پر کیا گیا۔
اس اتحاد میں فلسطین یکجہتی مہم (PSC)، برطانیہ میں فلسطینی فورم (PFB)، فرینڈز آف الاقصیٰ آرگنائزیشن (FOA)، سٹاپ دی وار کولیشن (StW)، اور کولیشن اگینسٹ نیوکلیئر ویپنز (CND) شامل ہیں۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ زارا سلطانہ نے اپنے نام اور برطانویوں کی جانب سے صحافی ابو عاقلہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سوال کیا کہ اسرائیلی افواج کے تشدد اور حملوں میں انسانی حقوق اور جمہوریت کے علم بردار کہاں ہیں؟۔ نام نہاد جمہوریت پسند اور انسانی حقوق کے علم برداروں کو یوکرین پر روسی حملہ یاد رہتا ہے مگر انہیں فلسیطنیوں پر اسرائیلی مظالم کی کوئی فکر کیوں نہیں ہوتی؟۔
اپنی طرف سے اینٹی نیوکلیئر الائنس کی کیٹ ہڈسن نے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانیت کے خلاف ایک گھناؤنا جرم ہے اور اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام پر بربریت کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "میں نہ صرف اس بربریت کی مذمت کرتی ہوں بلکہ ان غیر انسانی واقعات میں برطانیہ کے ملوث ہونے کی بھی مذمت کرتی ہوں۔”
Jewish Alliance for Peace کے ایک رہنما نے اسرائیلی آباد کاری، نکبہ، فلسطینیوں کی ان کے گھروں اور زمینوں سے بے گھر کرنے، ان کے بچوں پر تشدد، غزہ کے محاصرے اور مسلسل بمباری کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی یوکرین کی جنگ کی طرح مذمت کی جانی چاہیے۔
اسٹاپ دی وار کولیشن کے اینڈریو مورے نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں جب کہ اسرائیل آئے روز اپنی مجرمانہ نسل پرستانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔