چهارشنبه 04/دسامبر/2024

غزہ میں نسل کشی کے خلاف لندن میں دو لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ

اتوار 8-ستمبر-2024

فلسطین کے حامیدو لاکھ سے زائد افراد نے برطانوی دارالحکومت لندن میں گذشتہ سال سات اکتوبر سےغزہ کی پٹی کے خلاف قابض اسرائیلی ریاست کی جانب سے شروع کی گئی نسل کشی کی جنگروکنے کے مطالبے کے ساتھ ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔

 

مظاہرے کا آغازوسطی لندن کی ریجنس اسٹریٹ سے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف ہوا، جس کے بعد منتظمیناور برطانوی پولیس کے درمیان جلوس کے وقت اور روٹ پر تنازعہ ہوا، کیونکہ منتظمیننے وقت میں تبدیلی اور کچھ پابندیاں عائد کرنے کی سرکاری کوشش کی شکایت کی تھی۔

 

یہ مظاہرہ”نسل کشی ختم کرو – اسرائیل کو مسلح کرنا بند کرو – مشرق وسطیٰ میں جنگ نہیں- اسلامو فوبیا ناقابل قبول” کے نعرے کے تحت کیا گیا۔

 

اس موقعے پرمقررین نے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی نسل کشی کی مذمت کی۔ انہوں نے غزہ میںاسرائیلی جارحیت فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سکول اورہسپتال مسلسل اسرائیلی حملوں کی زد میں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میںاسرائیلی خلاف ورزیاں بڑھ رہی ہیں۔

 

مقررین نے کہا کہیہ مظاہرہ احتجاجی مظاہروں کے سلسلے کا حصہ ہے جس میں برطانیہ کو فلسطینیوں کےساتھ عالمی یکجہتی کے سب سے اہم مراکز میں سے ایک کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

 

مظاہرے کے شرکاءنے فلسطینی پرچم کے علاوہ بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں نسل کشی کی جنگ کو فوری طورپر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

 

انہوں نے برطانویحکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔

 

لندن میں پہلیبار واضح نعرے لگائے گئے جس میں مسلمانوں کے خلاف جھوٹی افواہوں کے بعد انتہا پسنددائیں بازو کی طرف سے کئے گئے حالیہ فسادات کے بعد ملک میں اسلامو فوبیا کے عروجکا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

 

خیال رہے کہامریکی اور مغربی مدد سے غزہ کی پٹی میں شروع کی گئی اسرائیلی جارحیت کے گیارہ ماہمیں اب تک ایک لاکھ 35ہزار فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جب کہ 10 ہزار سے زاید لاپتا ہیں۔ غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور وہاں کیدو ملین سے زاید آبادی قحط کے حالات سے گذر رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی