اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے بیرون ملک سیاسی امور کے سربراہ خالد مشعل نے فلسطینی نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین پر قابض صہیونی ریاست کے خلاف مسلح مزاحمت کے گرد متحد ہوں اور اسرائیلی دشمن کے جرائم کا ہرسطح پرمقابلہ کریں۔ انہوں نے جنین کے بہادر نوجوانوں کی مزاحمتی قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ جنین میں مزاحمتی کارکنوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر یہ ثابت کیا ہے کہ نہتے ہونے کے باوجود دشمن فلسطینیوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔
خالد مشعل نے کہا کہ فلسطینی قوم بالخصوص نوجوانوں کو قابض دشمن کے خلاف مزاحمت کے گرد متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کی ختم کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کی فلسطینیوں کے خلاف جارحیت مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری قوم اض فلسطین کو قابض دشمن کے ناپاک پنجوں سے آزاد کرانے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غرب اردن میں جنین سے شروع ہونے والا معرکہ بیت المقدس منتقل ہو گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی جارحیت، چھاپے، ٹارگٹ کلنگ، یہودی آباد کاری کا سرطان، فلسطینی آبادی پرحملے، اسلامی مقدسات کی بے حرمتی جیسے جرائم کے خلاف فلسطینیوں کا معرکہ ماضی کی نسبت زیادہ طاقت کے ساتھ جاری ہے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ مزاحمتی پروگرام کی بنیاد پر مسلح جدو جہد اور فلسطینی وحدت کے ساتھ اسرائیلی ریاست کے جرائم کے خلاف قوم کو متحد ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر براہ راست حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مقدس مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ مگر ہماری قوم کی ثابت قدمی اور مسجد اقصیٰ سے تعلق مضبوط کرنے کے باعث دشمن کو شکست فاش کا سامنا ہے۔
خالد مشعل نے شہید صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے میں شریک شہریوں پر تشدد کی مذمت کی اور اسے دشمن کے گھناؤنے اور مکروہ چہرے کی بدترین شکل قرار دیا۔