اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے بیرون ملک نائب سربراہ موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ جماعت کے رہ نما اسماعیل ہنیہ جلد ہی روس کا دورہ کریں گے، جس تاریخ کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قابض ریاست کی جانب سے رہ نماؤں کو قتل کرنے کی دھمکی سے وہ خوفزدہ نہیں ہیں۔
ابو مرزوق جنہوں نے حال ہی میں ماسکو میں حماس کے وفد کی سربراہی کی تھی نے منگل کی شام "مرکزاطلاعات فلسطین” کے زیر نگرانی ایک انٹرایکٹو اسپیس میں مزید کہا کہ فلسطینی مفاہمت کی فائل کو منجمد کر دیا گیا تھا، ہم نے روسیوں سے اسے دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ روسیوں کے ساتھ نقطہ نظرایک جیسے تھے۔ ہم روس اور فلسطینیوں کے درمیان تعاون جاری رکھیں گے۔
انہوں نے نیشنل فرنٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے جو کہ بننے کا ارادہ رکھتی ہے کہا کہ یہ کسی کے خلاف نہیں ہے اور ہم یہ نہیں چاہتے کہ یہ تنظیم لبریشن آرگنائزیشن کا متبادل بنے بلکہ اس کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ محاذ سب کے لیے کھلا رہے گا اور ہم فتح کو اس سے خارج نہیں کرنا چاہتے اور جب تنظیم کی اصلاح کا موقع آئے گا تو محاذ آزادی اور اس کے اجزاء تنظیم کے مرکز میں ہوں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یوکرین کی جنگ میں ملوث واشنگٹن "اسرائیل” کو غزہ پرجنگ چھیڑنے کی اجازت نہیں دے گا اور ہمارے رہ نماؤں کے قتل کی دھمکی ہمیں خوفزدہ نہیں کرتی۔
ابو مرزوق نے مزید کہا کہ ہمارا مؤقف یہ ہے کہ قابض ریاست کو کسی بھی صورت میں مستحکم نہیں ہونا چاہیے اور اس کی تمام حکومتیں ہمارے عوام سے دشمنی رکھتی ہیں اور ہمیں ان میں سے کسی کے استحکام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔