جمعه 15/نوامبر/2024

بلیک لسٹ قرار دی گئی فلسطینی تنظیموں کی فنڈنگ کا مطالبہ

بدھ 27-اپریل-2022

اقوام متحدہ کے ماہرین نے فلسطینی اداروں کو فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جنہیں اسرائیل کی طرف سے "دہشت گردی” کی فہرست میں ڈالا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی سول سوسائٹی کے چھ گروپوں کے تحفظ اور انہیں برقرار رکھنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے، جنہیں اسرائیلی حکومت نے اکتوبر 2021 میں "دہشت گرد تنظیموں” کے طور پر نامزد کیا تھا۔

انسانی حقوق کے ماہرین نے اقوام متحدہ کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی طرف سے ان تنظیموں کو دہشت گرد تنظیموں میں شامل کرنا غیرقانونی اقدام تھا کیونکہ ان کے خلاف اسرائیل کے پاس کوئی ٹھوس اور قابل اعتماد عوامی ثبوت نہیں تھا۔

ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ "اسرائیل” کی فراہم کردہ معلومات بھی متعدد حکومتوں اور بین الاقوامی تنظیموں کو قائل کرنے میں ناکام رہی جو روایتی طور پر ان چھ تنظیموں کے ناگزیر کام کے لیے فنڈ فراہم کرتی رہی ہیں۔

اکتوبر 2021 میں ماہرین نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی سول سوسائٹی کی چھ تنظیموں کو دہشت گرد قراردینے کی مذمت کی۔ ان میں ضمیر فاؤنڈیشن فار پریزنر سپورٹ اینڈ ہیومن رائٹس، الحق فاؤنڈیشن، بیسان سنٹر فار ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل – فلسطین، یونین آف ایگریکلچرل ورک کمیٹیز اور یونین آف فلسطینی خواتین کمیٹیوں کو دہشت گرد تنظیموں میں شامل کیا گیا تھا۔

 انہوں نے کہا کہ "اسرائیل” کی طرف سے دہشت گردی کی درجہ بندی میں اسے تنظیموں کو بند کرنے، ان کے اثاثوں کو لوٹنے، ان کا کام ختم کرنے اور ان کی قیادت اور ملازمین پر "دہشت گردی کے جرائم” کے ارتکاب کا الزام لگانا  قابل مذمت  ہے۔

مختصر لنک:

کاپی