بدھ کی شام اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس شہر کی سلطان سلیمان اسٹریٹ کا ایک حصہ بند کردیا۔ یہ سڑک مسجد اقصیٰ تک پہنچنے کے راستوں میں سے ایک اہم راستہ سمجھی جاتی ہے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے وجوہات جانے بغیر سلطان سلیمان شاہراہ پر جو باب العمود اور الصحرہ گیٹس (القدس کے پرانے دروازوں میں سے ایک ہے) کے درمیان واقع ہے پر آہنی رکاوٹیں کھڑی کیں اور فوج کی بھاری نفری باب العامود میں تعینات کردی۔
قبل ازیں قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں دو شہریوں کو گرفتار اور دیگر کو طلب کیا تھا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے نوجوان نصراللہ محمود کو مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرق میں واقع قصبے العیسویہ میں اس کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کیا اور اسے پوچھ گچھ کے لیے لے گئے۔ وہ گھر پر نہیں تھا۔ اس لیے وہ نوجوان نور شیخہ کے گھر میں بھی گھس گئی اور اس سے خود کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض فوج نے شہر کے مشرق میں الطور قصبے پر دھاوا بول کر نوجوان محمد ابو سبطان کو گرفتار کر لیا اور نوجوان امیر حازم الصیاد کے گھر پر بھی چھاپہ مارا اور نوجوان فرید کو طلب کیا۔