اسرائیلی ریاست کے وزیر دفاع وزیر بینی گینٹز نے خاص طور پر چاقو کے حملوں کو روکنے میں قابض ریاست کے سیکیورٹی اور فوجی اداروں کی نااہلی کا اعتراف کیا۔
گینٹز نے عبرانی چینل 12 کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ اس وقت کسی ایسے شخص کو روکنا مشکل ہے جو اس وقت چاقو یا اسکریو ڈرایور لے جانے اور چاقو سے حملہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ انہوں نے چاقو سے حملہ کرنے والے فلسطینیوں کو شہید کیے جانے پر کی جانے والی تنقید کے جواب میں کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ چاقو سے ہونےوالے حملے روکےجائیں مگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔
جب کہ انٹرویو لینے والے نے اسے روکتے ہوئے کہا کہ حالیہ کارروائیاں نہ صرف چھرا مار کارروائیاں تھیں بلکہ یہ دو آپریشنز سے منسلک ہیں جن میں مشین گنوں کا استعمال کیا گیا تھا جن کے لیے پیشگی منصوبہ بندی اور اسلحہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ شن بیٹ کی ناکامی اور فوج کی ناکامی ہے۔
گینٹز نے کہا کہ یہ ریاست سخت اور المناک دنوں سے گزر رہی ہےاور یہ کہ سیکیورٹی فورسز ہر ماہ درجنوں آپریشنز کو ناکام بناتی ہیں اور 100 فی صد سیکیورٹی فراہم کرنا آسان نہیں ہے۔