اسرائیلی قابض فوج نے منگل کی آدھی رات کے بعد مغربی جنین کے گاؤں سیلہ الحارثیہ پر دھاوا بول کر قید کاٹتے کے دو قیدیوں کے گھروں کو تباہ کر دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق بلڈوزر سمیت 150 گاڑیوں پر سوار اسرائیلی فوج اور سرحدی فوجیوں کی بڑی تعداد نے گاؤں پر دھاوا بول دیا اور جرادات خاندان گھروں پر دھاوا بول دیا۔
بعد ازاں اسرائیلی فورسز نے قیدی محمد جرادات کے گھر کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جب کہ بلڈوزر نے قیدی غیث جرادات کے مکان کو مسمار کرنا شروع کر دیا۔
نتیجتاً گاؤں میں اسرائیلی فوجیوں اور مقامی نوجوانوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
طبی ذرائع نے بتایا کہ واقعات کے دوران آنسو گیس کے استعمال سے آٹھ نوجوان زخمی ہوئے۔
20 دسمبر 2021 کو اسرائیلی فوج نے گاؤں سے تعلق رکھنے والے پانچ قیدیوں کے اہلِ خانہ کو دھمکی دی تھی کہ وہ ان کے خلاف بڑے پیمانے پر تعزیری اقدام کے طور پر ان کے گھروں کو مسمار کر دیں گے۔ گاؤں کے باسیوں پر اِسی ماہ فائرنگ کا الزام لگایا گیا تھا جس میں ایک یہودی کی ہلاکت اور دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اس سے قبل اسی طرح کی ایک کارروائی میں اسرائیلی فوج نے گزشتہ ماہ ایک قیدی کا گھر مسمار کیا تھا۔