چهارشنبه 30/آوریل/2025

برطانیہ کی یہودی کمیونٹی کا انتہا پسند "سموٹریچ” کے استقبال سے انکار

منگل 15-فروری-2022

برطانیہ میں یہودی کمیونٹی کے نمائندوں نے جمعرات کو جیوش ہوم ایم کے بیزلیل سموٹریچ کے استقبال اور اس سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ اسے لے جانے والے طیارے پر اسرائیل واپس بھیج دیں۔

عبرانی اخبار "معاریو” کے مطابق یہودی کمیونٹی کے نمائندوں نے سموٹریچ پر "نفرت آمیز خیالات اور ایک ایسا نظریہ اپنانے کا الزام لگایا جو نفرت کا بیج بوتا ہے”اور کمیونٹی کے تمام ممبران سے کہا کہ وہ اس سے نہ ملیں اور نہ ہی کسی یہودی ادارے میں اس کا استقبال کریں۔

اخبار نے فیڈریشن آف برٹش جیوش آرگنائزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سموٹریچ کے خیالات اور اس نظریے کو مسترد کرتے ہیں جو نفرت کو ہوا دیتا ہے۔ ہم برطانوی یہودی برادری کے تمام ارکان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کا استقبال نہ کریں۔

سموٹریچ جو بدھ کی سہ پہر لندن پہنچے تھے نے کہا کہ وہ دنیا کے تمام یہودیوں سے متعلق مسائل، خاص طور پر یہودیت کے مسئلے میں اور ان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دور رس تبدیلیوں کے پس منظر میں برطانیہ کا دورہ کر رہے ہیں۔

معاریو کے مطابق سموٹریچ نے "حباد” فرقے سے ملاقات کی جو صہیونی تحریک کے قریب ترین الٹرا آرتھوڈوکس (حریدی) فرقوں میں سے ایک ہے۔

سموٹریچ انتہاپسند  پارلیمانی بلاک کے سربراہ ہیں اور "رگافیم” تحریک کے بانی ہیں۔ یہ گروپ فلسطینیوں کو ان کے تاریخی وطن سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی