کل اتوار کی صبح قابض اسرائیلی فوج نے بلڈوزروں کی مدد سے اللد شہر میں طارق محارب کے خاندان کے گھر کا محاصرہ کرنے اور شہریوں کو وہاں تک رسائی سے روکنے کے بعد ان کا مکان مسمار کردیا۔ مکان مسماری کے نتیجے میں اس میں رہائش پذیر گیارہ فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں بے گھر ہو گئے۔
اسرائیلی پولیس اور اس کے خصوصی یونٹوں کے دستوں نے اللد میں شنیر محلے پر دھاوا بولا، تاکہ گھر کو مسمار کرنے کے لیے آنے والے حکام کی گاڑیوں اور بلڈوزروں کی حفاظت کی جا سکے۔
چند ہفتے قبل مکان کے مالک کو اجازت نامے کے بغیر عمارت بنانے کا بہانہ بنا کر مکان گرانے کا فیصلہ موصول ہوا اورانہدام کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی کوشش میں وہ عدالت میں گئے لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ گھر 2013 میں بنایا گیا تھا۔ اس میں 11 افراد پر مشتمل ایک خاندان رہائش پذیرتھا۔