عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فٹ بال ایسوسی ایشن نے مراکشی فیڈریشن کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار نے مزید کہا کہ پیر کو رباط میں ایک خفیہ تقریب میں معاہدے پر دستخط کیے گئے اور اس پر دستخط کے دوران قابض ریاست اور مراکش کے جھنڈے لہرائے گئے۔
اخبارکے مطابق دونوں یونینوں نے سیاسی حساسیت کی وجہ سے معاہدے کی رازداری برقرار رکھنے کی کوشش کی۔ فیفا، یورپی اور افریقی فٹ بال ایسوسی ایشنز نے اس معاہدے تک پہنچنے میں تعاون کیا۔ اسے "امید کے لیے فٹ بال: انسانیت اور امن” کا نام دیا گیا۔
عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیلی فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر نے اپنے مراکش کے ہم منصب فوزی لکجا کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ مراکش کے بادشاہ نے کھیلوں کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے مقصد سے اس معاہدے کی منظوری دی۔
اخبار نے بتایا کہ مراکش میں اسرائیلی سفیر نے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی اور اس معاہدے پر خفیہ مذاکرات کی تفصیلات میں شامل حکام کے حوالے سے بتایا کہ یہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دونوں فیڈریشنز ابھی تک اسرائیل اور مراکش کی ٹیموں کے درمیان میچ کی تاریخ مقرر نہیں کر سکیں کیونکہ دونوں ٹیموں کے میچز کی بڑی تعداد اگلے سال ہونے والے ہیں۔
توقع ہے کہ 17 سال سے کم عمر کے کھلاڑیوں پر مشتمل اسرائیلی ٹیم اپنے مراکشی حریف کے خلاف میچز کا انعقاد اگلے ماہ مراکش پہنچنے کے بعد کرے گی۔