چهارشنبه 30/آوریل/2025

یہودیوں کے تہوار پر امریکی سفارت خانے کی مبارک باد، کویتی عوام برھم

پیر 29-نومبر-2021

خلیجی ریاست کویت میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے یہودیوں کے مذہبی تہوار’حانوکا‘ [روشنیوں کا تہوار] کے موقعے پر اسرائیلیوں کو تہنیتی پیغام بھیجنے پر کویتی عوام میں سخت غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

کویتی شخصیات نے اپنے ٹویٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر کویت میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے شائع کردہ ایک ٹویٹ کی مذمت کی ہے جس میں یہودیوں کے مذہبی تہوار اور اس موقعے پر تعطیل پر انہیں مبارک باد پیش کی  گئی ہے۔

’وتھ فار یروشلم ایسوسی ایشن‘ کے سربراہ یوسف الکندری نے امریکی سفارت خانے کے اندر موجود ایک اہلکار کی ان ٹویٹس کی مذمت کرتے ہوئے کہا” امریکی یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کویت میں حالات بدل گئے ہیں۔ "

قدس پریس کے ساتھ اپنے انٹرویو میں الکندری نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاملے میں کویتی عوام اور حکومت کے موقف میں اتفاق رائے موجود ہے۔ کویت اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کویت اپنی تمام سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور نسل در نسل اس مسئلے کو اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ کویت فلسطین کے عرب اور اسلامی مقدسات کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی سمجھوتا قبول نہیں کرے گا۔

کویتی رکن پارلیمنٹ اسامہ الشاہین نے کویت میں امریکی سفارت خانے کی مبارکباد کو اشتعال انگیز قرار دیا۔

الشاہین نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں کویت میں امریکی سفارتخانے کو خالصتاً یہودیوں کی چھٹی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے افسوس اور حیرت کا اظہار کرتا ہوں!” ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایسا ملک نہیں ہیں جو صہیونیوں کے ساتھ  تعلقات معمول پر لانے پر خوشی کا اظہار کریں۔ ہمارے پاس یہودی کمیونٹی نہیں ہے۔ ہم کسی ملک کے سفارت خانےکو اس طرح کی اشتعال انگیزی کی اجازت نہیں دے سکتے۔

مختصر لنک:

کاپی