ایک اعلیٰ سطحی یورپی سفارتی وفد کل بُدھ کوغزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پہنچا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یورپی وفد غزہ پٹی کے شمال میں واقع ’ایریز کراسنگ‘ کے ذریعے غزہ پہنچا اور اس میں یورپی یونین کے بیس سفیر بھی شامل ہیں۔
یورپی یونین کے دفتر کے انفارمیشن آفیسر شادی عثمان نے کہا کہ یہ غزہ کی پٹی میں مشترکہ سفیر کے طور پر یورپی یونین کے نمائندوں کا سب سے بڑا دورہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کا مقصد غزہ میں ہونے والی پیش رفت کی براہ راست پیروی کرنا اور محاصرہ ختم کرنے، فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتفاق رائے کو عام کرنا اوراتحاد کے حصول کے حوالے سے سیاسی پیغام دینا ہے جس سے فلسطینی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔
عثمان نے زور دے کر کہا کہ اس دورے کے دوران یورپی سفارتی وفد غزہ کی پٹی کی تازہ ترین پیش رفت اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مختلف سرگرمیوں کا جائزہ اور مقامی فلسطینی حکام سے ملاقات کرے گا۔
یورپی وفد کا دورہ جس میں سفیر اور قونصلر شامل ہیں آج جُمعرات کو جاری رہے گا۔ اس میں غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع قصبے بیت لاہیا اور سوڈانی علاقے میں اسٹرابیری کے کھیتوں کا دورہ، اور کسانوں سے ملاقات، غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع شہر دیر البلح میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کے دورے کے علاوہ مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ پر اور کرم ابو سالم کا بھی دورہ کرے گا۔