عبرانی اخبار "یدیعوت احرونوت” کے مطابق 200 اسرائیلی تاجر جس کی قیادت اسرائیلی بینک ہاپولیم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ریوین کروپک اور اسرائیلی برآمدی ادارے کے سربراہ ایویوبروچ کریں گے اگلے ہفتے دبئی جائیں گے۔
کل جمعہ کے روز کی رپورٹ میں اخبار نے نشاندہی کی کہ اس دورے کا مقصد "ہائی ٹیک، زرعی ٹیکنالوجی، توانائی اور شفاف ٹیکنالوجی، مالیاتی ٹیکنالوجی، فوڈ ٹیکنالوجی، صحت، پانی، سائبر، تعمیر، سمارٹ انڈسٹری اور نقل و حمل کے شعبوں میں کاروبار کو فروغ دینا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ وفد ابو ظہبی میں متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت ثانی احمد الزیودی، متحدہ عرب امارات کے چیمبر آف کامرس کے صدر عبداللہ محمد المزروئی اور ابوظہبی انویسٹمنٹ آفس کے سربراہ محمد علی سے ملاقات کرے گا۔ میٹنگ میں متحدہ عرب امارات میں نئے قبضے کے سفیر عامر ہائیک بھی شرکت کریں گے۔
اور پچھلے سال ستمبر کے وسط میں متحدہ عرب امارات نے اپنے وزیر خارجہ کی نمائندگی کرتے ہوئے، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سرپرستی میں واشنگٹن میں "اسرائیل” کے ساتھ ایک نارملائزیشن معاہدے پر دستخط کیے ، جس سے بہت سے فلسطینی، عرب اور اسلامی عوامی ادارے مشتعل ہوئے۔ اس معاہدے کو "غداری” قرار دیا۔
پچھلے جون کی 30 تاریخ کو متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید النہیان اور ان کے اسرائیلی ہم منصب یائر لیپڈ نے ابوظہبی میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔
29 جون کو نئے اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپڈ نے متحدہ عرب امارات میں اپنے ملک کا سفارت خانہ کھولا، دو روزہ دورے کے دوران گذشتہ سال تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ کا متحدہ عرب امارات کا پہلا سرکاری دورہ تھا۔