فلسطین میں اسیران کے امور پر نظر رکھنے والے اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید اسلامی جہاد کے 250 قیدیوں نے اسرائیلی مظالم کے خلاف بہ طوراحتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ فلسطین کی بعض دوسری جماعتوں کے قیدیوں نے بھی بھوک ہڑتال کا عندیہ دیا ہے۔
فلسطینی محکمہ اموراسیران ، کلب برائے اسیران اور سپریم کمیٹی برائے امور اسیران کی طرف سے جاری ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اسیران چھ ستمبر 2021ء کے بعد کے اسرائیلی جیل انتظامیہ کی طرف سے قیدیوں کے خلاف اقدمات کو مسترد کرتے ہیں۔
فلسطینی اسیران کے امور کے ذمہ دار اداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ ’اسلامی جہاد‘ کے اسیران بنیادی تنظیمی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اسرائیلی دشمن کی طرف سے اسلامی جہاد کے قیدیوں کو تنہائی میں ڈالا جا رہا ہے۔ اسلامی جہاد کے رہ نماؤں کو تفتیشی مراکز منتقل کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ اسلامی جہاد کے سات قیدیوں کی طویل بھوک ہڑتال کے باوجود اُنہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ان اسیران کی طویل بھوک ہڑتال کے باعث ان کی زندگی خطرے میں ہے کیونکہ ان میں سے بعض کی بھوک ہڑتال تین ماہ سے جاری ہے۔
فلسطینی محکمہ اموراسیران کے سیکرٹری عبدالقادرالخطیب کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ کی طرف سے قیدیوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ قیدیوں پر بے جا پابندیاں عاید کی جا رہی ہیں اور انہیں انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے۔