فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جلبوع جیل سے فرار ہونے والے ایک فلسطینی اسیر محمد العارضہ نے قید تنہائی میں ڈالے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
اس سے قبل اسیر کریم عجوہ نے قید تنہائی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ محمد العارضہ کو سات دن قبل عسقلان جیل کی ایک کال کوٹھڑی میں ڈال یا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کریم عجوہ کو عسقلان جیل کے ایک قید خانے میں ڈالا گیا ہے۔ قابض حکام نے جیل سے فرار ہونے والےاسیران کو مزید انتقامی کارروائیوں کے تحت سخت نوعیت کی پابندیوں میں ڈال رہے ہیں۔
عجوہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ نے اسیر عارضہ کو متعدد بار قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔ اسیر عجوہ نےکی طرف سے ملنے والے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ قابض حکام نے انہیں ہرطرح کی سہولیات حتیٰ کہ بچھونے سے بھی محروم کردیا ہے اور ان کی کوٹھڑی میں بجلی بھی منقطع کردی گئی ہے۔
فلسطینی اسیر العارضہ کے وکیل نے حال ہی میں عسقلان جیل میں اپنے موکل سے ملاقات کی جہاں انہیں قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔ وکیل نے بتایا کہ عارضہ کو انتہائی گندے اور بدبودار سیل میں قید کیا گیا ہے۔ان کے پاس اپنے پہننے کے کپڑوں کے سوا اور کچھ نہیں۔
خیال رہے کہ اسیر محمد العارضہ ان چھ فلسطینی اسیران میں شامل ہیں جو چھ ستمبر2021ء کو اسرائیل کی جلبوع جیل سے فرار ہوگئے تھے۔ انہیں قابض فوج نے تلاش اور تعاقب کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا تھا۔
اسیر محمد قاسم احمد عارضہ تین ستمبر1982ء کو غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے نواحی علاقے عرابہ میں پیدا ہوئے تھے۔