عراق میں حال ہی میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے مطالبے پرمبنی کانفرنس کے انعقاد کے بعد ملک کی سرکردہ سیکڑوں شخصیات نے صہیونی ریاست کے خلاف اور فلسطینیوں کی حمایت میں کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عراق کی 100 سے زاید سیاسی، سماجی، فنی دینی شخصیات نے اسرائیل مخالف کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ مطالبہ ایک کھلے مکتوب میں کیا ہے جس میں اسرائیل کا سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور سماجی بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا جائے۔
عراق کی ایک سو سے زاید شخصیات نے ایک کھلی پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ان کا اس بات پر ایمان اور یقین ہے کہ قضیہ فلسطین پوری عرب دنیا کا محوری اور مرکزی قضیہ ہے۔ اسی اصول پرعمل کرتے ہوئے عراقی دانشور فلسطینی قوم کی جدو جہد کی حمایت، ان کی آزادی، خود مختار ریاست کےقیام اور القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کی حمایت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک ایسی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں جس میں اسرائیلی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی مخالفت کا کھل کراعلان کیا جائے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ عراق کے صوبائی دارالحکومت اربیل میں ایک کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس کے شرکا نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر زور دیا تھا۔ اس کانفرنس کے انعقاد کے بعد عوامی، سیاسی اور حکومتی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل ظاہر کیا گیا ہے۔