اسرائیلی اینٹی ٹنل یونٹ "یھلوم” کی تحقیقات میں جلبوع جیل سے چھ قیدیوں کے فرار کے عمل کی تحقیقات میں انکشاف کیا گیا کہ "فریڈم ٹنل” کے قیدیوں نے فولادی فرش میں کاٹ کر سرنگ بنائی اور اس سے فرار ہوگئے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں نے جیل کے واش روم کے فرش کو تیزابی مادے سے کاٹا اور 25 سینٹی میٹر اسٹیل کو کاٹ کر نیچے اترے۔
عبرانی چینل کان-11 کی طرف سے نشر ہونے والی تحقیقات کے مطابق سرنگ باتھ روم کے کمرے سے کھودی گئی تھی جہاں قیدیوں نے باتھ روم کے فرش سے ایک ٹائل ہٹائی اور پھر ایسڈ یا کولا کے ذریعے 5 سینٹی میٹر سٹیل شیٹ کو کاٹا۔
فلسطینیوں کے پاس یہ مواد کیسے پہنچا یہ سوال ابھی تک حل طلب ہے اور اسرائیلی تحقیقی ادارے اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
اب تک کی تحقیقات میں سامنے آنے والی تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ قیدیوں نے فولاد کی 20 سینٹی میٹر کی موٹائی سے راستہ بنایا۔ اس کے بعد مضبوط کنکریٹ کی ایک کنکریٹ کی تہہ کو توڑا اور پھر کمرے کے نچلے حصے میں ریتلی تہہ پر اتر گئے۔
سرنگ کی لمبائی کے حوالے سے تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ سرنگ 35 میٹر لمبی تھی جس کا قطر آدھا میٹر ہے۔ فلسطینی قیدی سرنگ سے روزانہ تقریبا 6 کپ ریت اور گندگی نکالتے رہے۔ انہیں سیوریج نیٹ ورک میں تحلیل کرتے رہے۔ پچھلے مہینوں میں ریت کے جمع ہونے کی وجہ سے ایک سے زیادہ بار سیوریج لائن بند ہوئی لیکن قابض حکام اس کی نشاندہی نہیں کرسکے۔