چهارشنبه 30/آوریل/2025

تحریک فتح کے اسیر رہ نما مروان البرغوثی فلسطینی اتھارٹی پر برس پڑے

بدھ 29-ستمبر-2021

اسرائیلی جیل میں قید تحریک فتح کے سرکردہ رہ نما مروان البرغوثی نے فلسطینی اتھارٹی کی پالیسیوں پرکڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ فلسطینی اتھارٹی نے جنگل کا راج بنا رکھا ہے اور ایسے استعماری حربے استعمال کررہی ہے جن کا کوئی جواز نہیں۔

اسرائیلی جیل سے اپنے ایک پیغام میں مروان البرغوثی نے کہا کہ استعماری منصوبہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں چاہے وہ کسی ایک گروپ کی طرف سے ہو، دھڑے کی طرف سے ہو یا کسی پارٹی کی طرف سے ہو۔ استعماری حربے ادنیٰ درجے پر بھی قابل قبول نہیں ہیں۔

 انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی طرف سے قابض دشمن کے ساتھ مذاکرات کی حمایت پرمبنی پالیسی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ربع صدی سے فلسطینی قوم کا نام نہاد مذاکرات میں وقت ضایع کیا گیا۔ نام نہاد مذاکرات میں ہم ایک ایسے پروگرام کا حصہ بنے جس کا مستقبل ناکامی کےسوا اور کچھ نہیں تھا۔

مروان البرغوثی کا کہنا تھا کہ گذشتہ کچھ عشروں کے دوران فلسطین میں جو سیاسی نظام اپنایا گیا ہے اس نے فلسطینی قوم کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ اس وقت فلسطینی قوم متحد ہونے کے بجائے ٹکڑوں میں بٹ چکی ہے اور اس کی تمام تر ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی کے مقتدر طبقے پرعاید ہوتی ہے۔

تحریک فتح کے اسیر رہ نما کا کہنا تھا کہ فلسطین قوم 130 سال کے استعماری نظام کے ہاتھوں یرغمال ہے۔ دنیا کی کوئی دوسری قوم ایسی نہیں جس کے 70 لاکھ باشندے طاقت کے ذریعے ان کے گھروں سے نکال کرملک بدرکئے گئے ہوں۔ یہ صرف فلسطینی قوم ہے جس کے ستر لاکھ سے زاید باشندے ملک سے نکال دیے گئے ہیں۔ مگر فلسطینی اتھارٹی نے ان کے لیے کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کو ان کے ملک سے نکال باہر کرنے اور ان کی سرزمین ہتھیانے کے بعد اس پر یہودی کالونیاں تعمیر کرنے کا عمل پورے زور سے چاری ہے۔ ہر سال ہزاروں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکالا جاتا ہے اور ہرسال 32 ہزار سے زاید یہودیوں کو دوسرے ملکوں سے لا کر فلسطین میں آباد کیا جاتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی