یکشنبه 17/نوامبر/2024

حماس کا اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے سے متعلق عراق کے موقف کا خیر مقدم

پیر 27-ستمبر-2021

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عراق کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا مطالبہ مسترد کرنے کا خیر مقدم کیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ ہم جمہوریہ عراق کے اس اصولی موقف کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں اس نے قابض اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کر کے ثابت کیا ہے کہ عراق کی حکومت اور عوام دونوں ایک سوچ رکھتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ عراق کی تاریخ گواہ ہے کہ بغداد نے ہمیشہ قضیہ فلسطین کی حمایت اور قابض دشمن کے خلاف فلسطینی قوم کی جدو جہد کی منصفانہ بنیادوں پر حمایت کی ہے۔

حماس کے ترجمان نے خطے کے دوسرے ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطین کی منصفانہ حمایت کریں۔

خیال رہے کہ جمعہ کو عراق کے صوبائی دارالحکومت اربیل میں منعقد ہونے والی ایک نام نہاد امن کانفرنس میں عراق کی مرکزی حکومت سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

دوسری طرف عراق کی وفاقی حکومت نے صوبہ کردستان کے دارالحکومت اربیل میں منعقد ہونے والی اس نام نہاد امن کانفرنس کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔

عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق قضیہ فلسطین کی حمایت کے دیرینہ اور اصولی موقف پر قائم ہے۔ ہم کسی بھی فورم پر اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کو مسترد کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اربیل میں ہونے والی نام نہاد امن کانفرنس چند قبائل کی طرف سے بلائی گئی تھی۔ یہ کانفرنس عراق کی نمائندہ نہیں اور نہ ہی بغداد اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کا کوئی مطالبہ تسلیم کرے گا۔

خیال رہے کہ جمعہ کے روز اربیل میں ایک نام نہاد امن کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس میں عراق کے بعض قبائلی عمائندین اور کرد لیڈروں نے شرکت کی تھی۔

اس کانفرنس میں عراقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرے اور صہیونی ریاست کے ساتھ اعلانیہ تعلقات قائم کرے۔

اس کانفرنس کے بعد عراقی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بغداد حکومت اس نام نہاد کانفرنس کو مسترد کرتی ہے۔ یہ کسی عراقی شہر یا حکومت کی نمائندہ نہیں۔ اس کانفرنس میں عراقی عوام کی آڑ میں اپنی مذموم سوچ اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہےکہ ایک مٹھی بھر گروپ اپنے مخصوص فرقہ وارانہ مقاصد کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کی مہم چلا رہا ہے جب کہ عراق میں اس وقت دس اکتوبر کو شفاف انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی