عراق کی وفاقی حکومت نے صوبہ کردستان کے دارالحکومت اربیل میں منعقد ہونے والی ایک نام نہاد امن کانفرنس کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کےقیام کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔
عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق قضیہ فلسطین کی حمایت کے دیرینہ اور اصولی موقف پرقائم ہے۔ ہم کسی بھی فورم پر اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کو مسترد کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اربیل میں ہونے والی نام نہاد امن کانفرنس چند قبائل کی طرف سے بلائی گئی تھی۔ یہ کانفرنس عراق کی نمائندہ نہیں اور نہ ہی بغداد اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کا کوئی مطالبہ تسلیم کرے گا۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز اربیل میں ایک نام نہاد امن کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس میں عراق کے بعض قبائلی عمائندین اور کرد لیڈروں نے شرکت کی تھی۔
اس کانفرنس میں عراقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرے اور صہیونی ریاست کے ساتھ اعلانیہ تعلقات قائم کرے۔
اس کانفرنس کے بعد عراقی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بغداد حکومت اس نام نہاد کانفرنس کو مسترد کرتی ہے۔ یہ کسی عراقی شہر یا حکومت کی نمائندہ نہیں۔ اس کانفرنس میں عراقی عوام کی آڑ میں اپنی مذموم سوچ اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ ایک مٹھی بھر گروپ اپنے مخصوص فرقہ وارانہ مقاصد کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کی مہم چلا رہا ہے جب کہ عراق میں اس وقت دس اکتوبر کو شفاف انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔