جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی کانگریس نے اسرائیلی آئرن ڈوم کی فنڈنگ کی مںظوری دے دی

ہفتہ 25-ستمبر-2021

امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات کو بھاری اکثریت سے اسرائیل کو اس کے آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم کو جدید بنانے کے لیے ایک ارب ڈالر فراہم کیے جانے سے متعلق متنازع بل کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ دو دن قبل ہی کانگریس میں اسرائیل کے متنازع آئرن ڈون کی فنڈنگ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے تھے اور اس کے وسیع تر اخراجات منصوبے کو زیربحث لایا گیا تھا۔

جمعرات کے روز ایوان نمائندگان میں ہونے والی رائے شماری میں بل کے حق میں 420 اورمخالفت میں 9 ووٹ ڈالے گئے۔ مخالفت میں 8 ڈیموکریٹس اور 1 ریپبلکن نے ووٹ ڈالا۔ اس موقعے پر 2 ارکان غیر حاضر رہے۔ اس وسیع منظوری کے بعد بل سینیٹ کو بھیج دیا گیا تاہم سینیٹ میں اس پر رائے شماری کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

چند زیادہ لبرل ڈیموکریٹس نے بل کی ایک شق کو ویٹو کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اگروہ شق بل میں شامل کی گئی تو وہ وسیع تر اخراجات کے بل کے خلاف ووٹ دیں گے۔ چونکہ ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس کو معمولی برتری حاصل ہے، اس لیے بل کی منظوری کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا، کیونکہ ریپبلکن وفاقی حکومت کو تیسرے دسمبر تک فنڈ دینے اور ملک کی قرضے کی حد بڑھانے کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں۔ وسیع تراخراجات منصوبے پر قانون سازی کو ہٹانے سے کانگریس میں اسرائیل کے لیے مضبوط دو طرفہ حمایت کی طویل روایت کے باوجود ریپبلیکنز نے ڈیموکریٹس کو اسرائیل مخالف قرار دینے کی کوشش کی حالانکہ امریکا کی دونوں بڑی جماعتیں ہر سال اسرائیل کو اربوں ڈالر کی امداد فراہم کردی ہیں۔

اسرائیل نے فوری جواب دیا۔ وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان، ڈیموکریٹس اور ریپبلیکنز کے تمام اراکین کا شکریہ ، ان کی اسرائیل کے لیے زبردست حمایت اور اسرائیل کی سلامتی کے لیے ان کے عزم کے لیے پرہم ان کے شکر گذار ہیں۔ اس بل کی منظوری سے اس کی حمایت پر سوال اٹھانے والوں کو زبردست جواب ملا ہے۔

کچھ لبرل ڈیموکریٹس نے حال ہی میں امریکا اسرائیل پالیسی پر تحفظات کا حوالہ دیتے ہوئے خدشات کا اظہار کیا تھا۔

انسانی حقوق سے متعلق اداروں کے دباؤ پر کانگریس کے بعض اراکین نے اسرائیل کو آئرن ڈوم کی مدد میں دی جانے والی رقوم پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے رواں سال مئی میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پربدترین بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں عام شہریوں کی اموات ہوئی تھیں۔ دوسری طرف اسرائیل کا کہناہے کہ اس نے غزہ کی پٹی سےداغے 4350 راکٹوں کو فضامیں تباہ کردیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی