اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ وقت گذرنے کے ساتھ قابض دشمن کے جرائم ساقط نہیں ہوسکتے۔ قابض دشمن کے ساتھ مذاکرات وقت اور وسائل کا ضیاع ہے۔ دشمن سے مذاکرات کے ذریعے فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق اور حق خود ارادیت حاصل نہیں کیے جاسکتے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لبنان کے صبرو شاتیلا پناہ گزین کیمپوں میں نہتے فلسطینیوں کے وحشیانہ قتل عام کی 39ویں برسی کے موقعے پر حماس کے شعبہ امور مہاجرین کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صبرو شاتیلا میں فلسطینیوں کے قتل عام کا سنیگین جرم صہیونی مجرموں کی گردنوں میں ہمیشہ لعنت کا ایک طوق بن کر رہے گا۔ اس جرم میں ملوث تمام صہیونی جنگی مجرم تھے اور یہ جرم ان کے ماتھوں پر بدنامی کا داغ ثابت ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طاقت کے ذریعے قابض دشمن فلسطینی قوم کو جھکنے پرمجبور نہیں کرسکتا۔ ہمارا ایمان ہے کہ قضیہ فلسطین کا منصفانہ حل جلد ہو کررہے گا۔ جنگی مجرموں کو انسانیت کے خلاف جرائم کا حساب دینا ہوگا۔ وقت گذرنے کے ساتھ جرائم ساقط نہیں کیےجاسکتے۔
حماس کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اپنی قوم کے شہدا کا خون کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ حماس اور فلسطینی قوم جنگی مجرموں کا تعاقب جاری رکھے گی۔ چاہے طویل زمانے گذرجائیں مگرہم اپنے حقوق اور مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔