الجزائر نے پڑوسی ملک مراکش سے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔الجزائری وزیرخارجہ رمطان العمامرہ نے ایک نیوز کانفرنس میں حکومت کے اس فیصلہ کااعلان کیا ہے اور مراکش پرملک کے خلاف’معاندانہ اقدامات‘ کا الزام عاید کیا ہے۔
اس سے پہلے الجزائر کے ایوان صدرنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مراکش کے ’مخالفانہ اقدامات‘‘ کے بعد اس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کا ازسرنوجائزہ لیا جائے گا۔
اس نے اپنے بیان میں مزید کہا تھا کہ ’’مراکش نے الجزائر کے خلاف مسلسل معاندانہ سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔اس کے بعد یہ ضروری ہوگیا ہے کہ اس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر نظرثانی کی جائے اورمغربی سرحدوں پر سکیورٹی کنٹرول کومزید مضبوط بنایا جائے۔‘‘
شمالی افریقا میں واقع ان دونوں مسلم عرب ملکوں کے درمیان مغربی صحرا (صحارا) کے متنازع علاقے پر کشیدگی پائی جاتی ہے۔گذشتہ ماہ الجزائر کی وزارت خارجہ نے مراکش میں تعینات اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا اور مزید ممکنہ اقدامات کا بھی عندیہ دیا تھا۔
پولیساریو فرنٹ مغربی صحرا کی آزادی کے لیے مراکش کے خلاف جنگ لڑرہاہے اور الجزائر اس کا پشتیبان ہے۔ یہ علاقہ 1970ء کے عشرے کے وسط تک اسپین کی ایک کالونی رہا تھا۔اب اس پرمراکش کا قبضہ ہے اور یہ اسی کے انتظامی کنٹرول میں ہے۔
اس علاقے پر تنازع کی وجہ سے الجزائراور مراکش کے درمیان شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان 1990ء کے اوائل سے زمینی سرحدیں بند ہیں۔