چهارشنبه 30/آوریل/2025

طالبان ترجمان کی اسرائیلی ٹی وی چینل کو انٹرویو دینے کی تردید

جمعرات 19-اگست-2021

تحریک طالبان کے قطر میں موجود ترجمان سہیل شاہین نے ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے ایک عبرانی ٹی وی چینل ’کے اے این‘ کو انٹرویو دیا تھا۔

ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں سہیل شاہین نے کہا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر صحافیوں سے ملتے اور ان کے سوالوں کے جواب دیتے ہیں۔ اس دوران انہیں ایسا کوئی صحافی نہیں ملا جس نے خود کو اسرائیلی صحافی ظاہر کیا ہو تاہم اپنی شناخت مخفی رکھ کر اگر کسی نے کوئی بات چیت کی ہے تو وہ اس سے لاعلم ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان کے قبضے اور حکومت کی شکست کے بعد وہ روزانہ مختلف اداروں کو انٹرویوز دیتے ہیں۔ کسی صحافی نے خود کو اسرائیلی ظاہر کرکے کوئی انٹرویو نہیں لیا ہے۔

خایل رہے کہ عبرانی ٹی وی چینل کی ایک رپورٹر روی کائز نے کہا تھا کہ اس نے دوحا میں موجود طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا مختصر انٹرویو لیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ افغانستان میں اسلامی شریعت کے نفاذ کے بعد خود بہ خود امن قائم ہوجائے گا۔

انہوں نے افغان شہریوں پر زور دیا کہ وہ ملک سے فرار نہ ہوں اور نہ ہی خوف زدہ ہوں۔ افغانستان میں اسلامی حکومت کےقیام کے بعد ملک میں امن قائم ہوجائے گا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت پوری دنیا کے ساتھ تعلقات کے قیام کی خواہاں ہے اور ہم افغانستان میں بسنے والی اقلیتوں کو تکلیف نہیں دیں گے۔

 

مختصر لنک:

کاپی