قابض اسرائیلی ریاست کے پراسیکیوٹر جنرل نے زیرحراست بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ راید صلاح کی قید تنہائی میں چھ ماہ کی توسیع کی درخواستکی ہے۔
الشیخ راید صلاح کے وکیل خالد زبارقہ نے بتایا کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر کی طرف سے بئر سنع کی مرکزی عدالت کو درخواست کی ہے کہ عدالت قید تنہائی میں ڈالے الشیخ راید صلاح کی قید تنہائی میں چھ ماہ کی توسیع کا حکم دے۔
زبارقہ نے مزید کہا کہ اسرائیل کی مرکزی عدالت آج دن ایک بجے پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے دی گئی درخواست کی سماعت کرے گی جس میں بئر سبع جیل میں قید بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح کی قید تنہائی میں توسیع کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ راید صلاح پر اسرائیل کے خلاف نفرت پراکسانے پرمبنی تقاریر کرنے کے ایک جھوٹے الزام میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔ اس نام نہاد مقدمہ کی کارروائی میں انہیں 28 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ الشیخ راید صلاح اور ان کے وکیل نے سزا کو غیرمنصفانہ اور انتقامی کارروائی کا مظہرقرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔
بزرگ فلسطینی رہ نما کے وکیل الشیخ راید صلاح خالد زبارقہ نے اسرائیلی پراسیکیوٹر کی طر ف سے دی گئی درخواست کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ الشیخ راید صلاح کی قید تنہائی ختم کرنے کا حکم جاری کرے۔