اسرائیل کی ایک نجی کمپنی کی طرف سے عالمی سطح پر اہم رہنماؤں اور صحافیوں کی مبینہ جاسوسی کی شدید مذمت کی ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، یورپی یونین اور عالمی سطح پردوسرے ممالک کی طرف سے اسرائیل کی جاسوسی کی مذمت کی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی ’این ایس او‘ نامی کمپنی نے بیگاسوس نامی سافٹ کے ذریعےہزاروں عالمی شخصیات کی جاسوسی کی ہے۔
برطانوی اخبار’گارجین‘ اور 16 دیگر ابلاغی اداروں نے اپنی رپورٹس میں بتایا گیا ہے اسرائیل کی انٹرنیٹ کمپنی "NSO” پوری دنیا میں اہم شخصیات اور صحافیوں کی جاسوسی میں ملوث ہے۔
اخبار نے اسرائیلی کمپنی ’این ایس او‘ کی جانب سے جاسوسی کے مقاصد کے لیے ’پیگا سوس‘ پروگرام تیار کیا ہے جس کے ذریعے 50 ہزار فون نمبروں کی جاسوسی کی گئی ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ "NSO” عالمی سطح پر اسرائیلی ریاست جاسوسی کے عمل میں معاونت کررہی ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی حکومت کہا ہے کہ وہ اس پروگرام کو دہشت گردوں اور مجرموں کے تعاقب کے لیے استعمال کرتی ہے۔
اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ موبائل فون نمبر کا مالک نہ ہونے کے باوجود اور اس کے علم میں لائے بغیر اس کے موبائل سے تصاویر، پیغامات اور کال ریکارڈنگ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تاہم یہ معلوم نہیں ہوا کہ آیا تمام فون نمبر جو لیک کیے گئے ہیں کا ڈیٹا چوری کیا گیا ہے۔
تاہم جن لوگوں کی جاسوسی کی گئی ان میں 180 صحافی اور سیکڑوں عالمی شخصیات، تاجر، علما، دانشور اور مختلف سرکاری اورغیر سرکاری اداروں کے افسران شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی کمپنی نے قزاقستان، بحرین، مکیسیکو، مراکش، آذر بائیجان، روانڈا، سعودی عرب، نیجر، بھارت اورمتحدہ عرب امارات کی جاسوسی کی ہے۔