جمعه 15/نوامبر/2024

کنیسٹ میں عرب خاندانوں کی شہریت سے متعلق نسل پرستانہ بل ناکام

ہفتہ 17-جولائی-2021

گذشتہ روز اسرائیلی کنیسٹ میں صہیونی ریاست میں بسنے والے عرب باشندوں کی شہریت سے متعلق ایک نسل پرستانہ بل پر رائے شماری کی گئی مگر یہ بل منظور نہیں ہوسکا اور بل پیش کرنے والی لیکوڈ پارٹی کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ میں ایک ایسا بل پیش کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے اندر رہنے والے ایسے فلسطینی جو فلسطینی اتھارٹی سے مراعات وصول کرتے ہیں اسرائیل کے شہری نہیں ہوسکتے۔ ان کی شہریت منسوخ کی جائے۔

عبرانی ٹی وی چینل 7 کے مطابق اسرائیلی وزیر داخلہ ایلیٹ شاکیڈ، کنیسٹ کے رکن اوریٹ اسٹروک اور لیکوڈ کے آوی دیختر کی طرف سے یہ بل پیش کیا گیا تھا۔

رائے شماری کے دوران 63 ارکان نے بل کی مخالفت اور 50 نے حمایت کی۔

اس مسودہ قانون میں کہا گیا تھا کہ ایسا فلسطینی عرب باشندہ جس کے پاس اسرائیل کی شہریت ہو اور وہ جرائم کی پاداش میں اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکا ہو۔ اسے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مالی مراعات مل رہی ہوں اس کی اسرائیلی شہریت منسوخ کردی جائے۔

مختصر لنک:

کاپی