اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی خاتون رہ نما خالدہ جرار کو بیٹی کی وفات پراس کے جنازےمیں شرکت کے لیے نہ کرنا صہیونی ریاست کی کھلم کھلا نسل پرستی کا ثبوت ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے ایک بیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی حکومت کا پیپلز فرنٹ برائے آزاد فلسطین کی زیر حراست رہ نما خالدہ جرار کو بیٹی کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہ دینا صہیونی ریاست کی انسان دشمنی اور نسل پرستی کا ثبوت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ماں کو اس کی بیٹی کے جنازے میں شرکت کی اجازت بھی نہ دینا اسرائیلی زندانوں میں درپیش مشکل اورغیرانسانی حالات کی عکاسی ہوتی ہے۔
خیال رہےکہ خالدہ جرار کی جواں سال بیٹی سھیٰ حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئی تھیں۔ اسرائیلی حکام نے اس کی ماں خالدہ جرار کو بیٹی کی تدفین میں شرکت کرنے اور اسےآخری بار بیٹی کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی ۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خالدہ جرار کی بیٹی کے جنازے میں شرکت سےمحرومی بتاتی ہے کہ قابض صہیونی ریاست نہتے فلسطینیوں پر کس طرح مظالم ڈھا رہا ہے۔