اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کی طرف سے غزہ کی پٹی پرفوج کشی کی دھمکی پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ بینی گینٹز کا دھمکی آمیز بیان فوج کی مکروہ شکل کو تبدیل کرنے اور غزہ میں فلسطینی مزاحمت کے ہاتھوں شکست سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے خبر رساں ادارے اناطولیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بینی گینٹز بار بار غزہ کی پٹی پرچڑھائی کی دھمکی دے کر مئی میں قابض فوج کی غزہ کی پٹی پرجارحیت کے دوران شکست سے توجہ ہٹانے اور فوج کے مورال کو بلند کرنے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے مئی کے دوران اسرائیلی فوج کی گیارہ روزہ جارحیت کے دوران دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر بدترین شکست سے دوچار کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر11 مئی سے 21 مئی تک مسلسل دن رات بمباری کی جس کے نتیجے میں تین سو کے قریب بےگناہ فلسطینی شہید اور ڈیڑھ ہزار سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔ فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے قابض فوج کی جارحیت کے خلاف دشمن پر ہزاروں راکٹ برسا کر دشمن کو شکست سے دوچار کیا ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی لیڈر شپ غزہ کی پٹی پر فوج کشی کی دھمکیاں دے کر صہیونی عوام کو جعلی خواب بیچ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صہیونی دشمن ہمیشہ فلسطینیوں کے خلاف جنگ اور جارحیت کی بات کرتا ہے مگر فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو دشمن کی دھمکیوں کی کوئی پرواہ نہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے عبرانی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ غزہ کی پٹی سے راکٹ حملے اور آتش گیر غبارے پھینکے جانے کا سلسلہ نہ رکا تو اسرائیلی فوج کو غزہ پر حملے کا حکم دیا جائے گا۔