اسرائیلی انٹیلی جنس حکام کی طرف سے حراست میں لیے گئے ایک انسانی حقوق کارکن کووحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے بعد اس کی حالت غیرہونے پر اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
فلسطین میں فری ہیومن رائٹس کمیشن کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کےغرب اردن کے جنوبی علاقوں کے ڈائریکٹر اور قانون دان ایڈووکیٹ فرید الاطرش کو گذشتہ روز گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے بعد اسے بدترین جسمانی اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اس کی حالت غیرہوگئی اور اسے ’ھداسا‘ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بیان میں فرید الاطرش پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اس کی زندگی کو لاحق خطرات کی تمام تر ذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج نے فرید الاطرش کو وحشیانہ طریقے سے مشرقی بیت المقدس کی کونٹینر چوکی سے حراست میں لیا جس کے بعد اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔
انسانی حقوق گروپ نے الاطرش کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد کا شکار انسانی حقوق کارکن کی رہائی کے لیے اقدامات کریں۔