فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2021ء کے دوران قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں تلاشی کے دوران پانچ سو کےقریب فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں زندانوں میں ڈال دیا ہے۔
اسیران سینٹر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون کے مہینے میں اسرائیلی فوج نے 76 بچوں اور 14 خواتین اور بچیوں سمیت 495 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے بیشتر کو گرفتاری کے بعد بدترین جسمانی اور نفسیاتی اذتیں دی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج فلسطینیوں کی دانستہ گرفتاریوں کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے۔ قابض فوج نے نہ صرف غرب اردن بلکہ القدس شہر میں بھی تلاشی کی مہم جاری رکھی اور جون میں القدس شہر سے 200 سے زاید فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
مرکز اسیران کے مطابق قابض فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد سے 9 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ ان میں سے بیشتر کو تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا۔ قابض فوج نے غزہ سے القدس میں علاج کے لیے ایک 34 سالہ خاتون اریج عبید کو حراست میں لیا۔ اس کے شوہر القدس سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہے۔ اسے کئی روز تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج نے جون کے مہینے میں 14 فلسطینی خواتین کو گرفتار کیا۔ ان میں القدس کی مصنفہ رانیا حاتم، الامعری کیمپ کی رہائشی نسرین ابو عرب بھی شامل ہیں۔ نسرین کے شوہر محمد ابو عرب اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔