متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں اسرائیل کے سفارت خانے کے افتتاح پر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی قیادت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حماس نے ابوظبی میں صہیونی ریاست کے سفارت خانے کے افتتاح کو امارات کی قومی غلطی پراصرار قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ امارات کا اپنے ہاں اسرائیلی ریاست کے سفارت خانے کے قیام کی اجازت دینا صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پرلانےکے بعد اس جرم کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔ حماس ابو ظبی میں اسرائیلی سفارت خانے کے افتتاح کو متحدہ عرب امارات کی قومی غلطی قرار دیتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امارات میں اسرائیلی سفارت خانے کا قیام ایک ایسے وقت میں عمل میں لایا گیا ہے جب دوسری جانب القدس میں سلوان کے مقام پر اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔ امارات میں اسرائیلی سفارت خانے کے قیام اور اس کے افتتاح سے صہیونی ریاست کو اس کے جرائم کے تسلسل میں حوصلہ افزائی ملے گی۔
خیال رہےکہ منگل کواسرائیلی وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کا پہلا سرکاری دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران انہوں نے ابوظبی میں صہیونی ریاست کے سفارتخانےکا بھی افتتاح کیا ہے۔
ستمبر 2020ء کو متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد صہیونی ریاست کےوزیرخارجہ کا یہ امارات کا پہلا دورہ ہے۔