شنبه 16/نوامبر/2024

شہید نزاربنات کے جنازے کا جلوس صدر عباس مخالف ریلی میں تبدیل

اتوار 27-جون-2021

جمعرات کے روز فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت ایک سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں کے مجرمانہ تشدد سے شہید ہونے والے فلسطینی دانشور نزار بنات کو ان کے آبائی شہر الخلیل میں سپرد خاک کردیا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہید بنات کے جنازے میں عوام کا ایک جم غفیر امڈ آیا تھا۔ جنازے کا جلوس فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے خلاف ریلی میں تبدیل ہوگیا۔ مظاہرین نے صدر عباس ، وزیراعظم محمد اشتیہ اور عباس ملیشیا کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

شہید کی نماز جنازہ جامع مسجد وصایا رسول اللہ کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔ اس موقعے پر ہزاروں افراد نے جنازے میں شرکت کی۔

نمازجنازہ کی ادائی کے بعد شہید نزار بنات کے اہل خانہ اور شہریوں کی کثیر تعداد نے ان کا آخری دیدار دیا۔ اس موقعے پر ہرآنکھ اشک بار تھی۔

نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز عالم دین علا الریماوی نے کہا کہ نزار بنات ہمیں تنہا چھوڑ گئے۔ ہمیں یہی صدمہ کافی ہے۔ وہ ہمارے درمیان واحد رہ نما تھے جو اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ ہم خاموش رہتے مگر وہ حق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہتے۔

الریماوی نے کہا کہ ہم اپنے عظیم ہیروز کو صرف اس وقت یاد کرتے ہیں جب وہ ہمیں چھوڑ جاتے ہیں۔ نزار بنات وہ رہ نما تھے جو زمان ومکان کی وسعتوں سے بڑھ کر بات کرتے تھے۔ اگر ہم ان کی جگہ ہوتے تو اس بہادری سے کلمہ حق نہ کہہ پاتے۔ انہوں نے بہادری اور جانثاری کی مثال قائم کی ہے۔

خیال رہے کہ فلسطینی دانشور نزار بنات کو جمعرات کی صبح کو عباس ملیشیا نے ان کے گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد انہیں اغوا کرلیا گیا تھا۔ کچھ دیر بعد انہیں دوران حراست تشدد کرکے شہید کردیا گیا اور لاش ان کے ورثا کے حوالے کردی گئی تھی۔

نزار بنات کے قتل پر نہ صرف فلسطین بلکہ پوری دنیا میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے اور ان کے قتل کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کرنے اور قتل میں ملوث عناصر کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی