دنیا کے75 ممالک سے تعلق رکھنے والی 680 عالمی شخصیات نے امریکی صدر جو بائیڈن کو ایک کھلےمکتوب میں کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم اور مظالم بند کرانے کے لیے کردار ادا کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطین مطابق سات سو کے قریب عالمی رہ نمائوں نے ایک مکتوب پر دستخط کیے ہیں جس میں فلسطینی عوام پر "اسرائیل” کے ذریعہ ہونے والے تسلط اور ادارہ جاتی ظلم کو ختم کرنے میں مدد کرنے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیےموثر اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے امریکا مشرق وسطی کے لیے موجودہ سیاسی پالیسی کو تبدیل کرے۔
مکتوب پر سول سوسائٹی کے عالمی اتحاد کے اراکین ، کاروباری رہنماؤں ، فنکاروں ، مذہبی اور سیاسی رہنماؤں ، اور نوبل انعام یافتہ سیاسی شخصیات اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لیڈروں نے امریکی رہ نماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام پر اسرائیلی تسلط اور ادارہ جاتی ظلم کے خاتمے میں مدد کے لیے کام کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر امریکی پالیسی عدل وانصاف اور احتساب کے بغیر جمود کی حیثیت برقرار رہی تو تمام لوگوں کے لیے ایک پائیدار اور انصاف پسند امن کا قیام مشکل ہوجائے گا۔
اس مکتوب میں صدر بائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ آپ کی انتظامیہ جمہوریت کے دفاع اور انسانی حقوق کے تحفظ پر مبنی خارجہ پالیسی پر کاربند ہے۔ آپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ آپ کو یقین ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو سلامتی کے ساتھ رہنے اور آزادی کے مساوی اقدامات سے لطف اندوز ہونے کا حق حاصل ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ صدر بائیڈن اپنے اپنے بیان پر عمل درآمد کراتے ہوئے فلسطینیوں پرمظالم بند کرائیں اور مسئلہ فلسطین کا جامع اور دیر پا حل نکالیں۔