عبرانی اخبار ہارٹز نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر نے گذشتہ اتوار کو وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل تمام دستاویزات تلف کردی دی تھیں۔
اخبار کے مطابق جُمعہ کے روز سابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے آفس کی الماریوں میں رکھی ہوئی تمام دستاویزات کو تلف کرنے کا حکم دیا۔ ان دستاویزات وزیر اعظم کے دفتر میں سینیر ملازمین کی ٹائم ٹیبل ، ان کے مستقل کام سے متعلق مواد اور دیگر دستاویزات شامل ہیں۔
دوسری طرف نیتن یاھو نے اس کی تردید کی ہے کہ انہوں نے دستاویزات تلف کی ہیں تاہم موجودہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے اس واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔
الماریوں میں رکھی گئی دستاویزات کا کچھ حصہ قانون کے مطابق وزیر اعظم کے آرکائیوز میں منتقل کیا جانا تھا ۔ جہاں انہیں فائلوں میں رکھا جائے گا۔ بینیٹ اور اس کی حکومت کے ذریعہ ان کے کام کے دوران اور ضرورت کے مطابق استعمال کیا جائے گا۔ کسی وزیراعظم کا سبکدوشی سے قبل اہم دستاویزات کو تلف کرنے کا کوئی آئینی جواز نہیں۔