قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز فلسطین کے جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ کی پٹی پر ایک ماہ سے کم عرصے میں جنگ بندی کے بعد دوبارہ بمباری کی ہے۔ اس بمباری میں فلسطینی مزاحمتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
گذشتہ ماہ 11 روز کی جنگ کے بعد اسرائیل نے مبینہ طور پر فلسطینی علاقے سے آتش گیر غبارے اُڑانے پر ایک مرتبہ پھر غزہ پر فضائی بمباری کی ہے۔
دوسری طرف منگل کو مشرقی یروشلم میں یہودی قوم پرستوں نے مارچ کیا ہے جس کی وجہ سے حماس کوئی کارروائی کر سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر اور جنوبی قصبے خان یونس میں حماس کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔
فوج کا کہنا ہے کہ وہ ’کسی بھی صورتحال کے لیے تیار ہے جس میں غزہ سے ہونے والی دہشت گردی کے جواب میں نئی لڑائی بھی شامل ہے۔‘
اسرائیلی فوج کے مطابق فضائی حملہ غزہ کی سرحد کے قریب غبارے لانچ کرنے کے جواب میں کیا گیا ہے جن کی وجہ سے 20 کھلے مقامات پر آگ لگی۔
حماس کے ترجمان نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’فلسطینی بیت المقدس میں مقدس مقامات کے دفاع کے لیے مزاحمت جاری رکھیں گے۔‘
اس حملے سے گھنٹوں پہلے اسرائیل کے جھنڈے اٹھائے ہزاروں اسرائیلی یہودی مقدس دیوار کی طرف جانے سے قبل قدم یروشلم شہر کے دمشق گیٹ پر اکٹھے ہوئے۔