فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی زندان میں پابند سلاسل 37 دن سے مسلسل بھوکے پیاسے فلسطینی نوجوان پر صہیونی جلادوں نے وحشیانہ تشدد کیا ہے جس کے نتیجے میں بھوک ہڑتالی فلسطینی کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ تشدد کا شکار فلسطینی نوجوان کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اموراسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جلادوں نے الرملہ حراستی مرکزمیں فلسطینی مسلسل تین دن سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ تشدد کا شکار فلسطینی غضنفر ابو عطوان مسلسل 37 دن سے انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فلسطینی محکمہ اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھوک ہڑتالی قیدی ابو عطوان کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ جب اسیر حراست مرکز کے غسل خانے میں گیا تو صہیونی جلاد دروازہ توڑ کراندر داخل ہوئے اور اسے لاتوں اور لاٹھیوں سے مارنا شروع کردیا۔
مسلسل تین دن تشدد کا نشانہ بنائے جانےکے بعد قابض حکام نے اسے برہنہ کرکے اسپتال کے بستر پرباندھ دیا اور سے بارہ گھنٹے تک اسی حالت میں رکھا گیا ہے۔
فلسطینی محکمہ اسیران نے قیدی غضنفر ابو عطوان کے ساتھ صہیونی جلادوں کے وحشیانہ سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سے فوری طورپر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ابو عطوان کو دوران حراست قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے اور اس کے حراستی کمرے میں 3 کیمرے لگا کر اس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔