اسرائیل کی سالم فوجی عدالت نے اسلامی جہاد کے زیر حراست رہ نما الشیخ خضر عدنان کی مدت حراست میں مزید 48 گھنٹے کی توسیع کی ہے۔ دوسری طرف الشیخ عدنان مسلسل 10 روز اسے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئےہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائےاسیران کے مطابق اسیر خضر عدنان نے بلا جواز اورظالمانہ حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 10 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے 30 مئی کو حراست میں لیا تھا جس کے بعد انہیں الجلمہ حراستی مرکز میں منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ الشیخ خضر عدنان کو اسرائیلی حکام کی طرف سے اب تک 12 بار حراست میں لیا گیا اور انہیں ۸ سال تک پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ ان کی حراست کا بیشتر عرصہ انتظامی قید پر مشتمل ہے۔
الشیخ خضر عدنان انتظامی قید کے خلاف بار بار احتجاجا بھوک ہڑتالیں کرتے رہے ہیں۔ سنہ 2004ء کو 25 دن، 2012ء کو 66 دن، 2015ء کو 56 دن اور 2018ء کو مسلسل 58 دن تک بھوک ہڑتال کی تھی۔