جمعه 15/نوامبر/2024

’لیکوڈ‘ کے نصف ارکان بھی نیتن یاھو کا ساتھ چھوڑگئے

جمعرات 3-جون-2021

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی ریاست کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ’لیکوڈ‘ کے نصف سے زاید ارکان طویل رفاقت کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف ہوگئے ہیں اور وہ نیتن یاھو کی جگہ کسی دوسرے رہ نما کو وزارت عظمیٰ کا امیدار بنانے کے حامی ہیں۔

اسرائیلی فوجی ریڈیو  کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو کی اپنی پارٹی کے ارکان ان کے خلاف ہوگئے ہیں جس کے بعد دوسری سیاسی جماعتوں کے لیے حکومت سازی کے لیے پیش رفت مزید آسان ہوگئی ہے۔

ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیکوڈ پارٹی  کا ایک گروپ حکومت کی تبدیلی کی کوششوں کو ناکام بنانا اور نفتالی بینٹ کی قیادت میں دائیں بازو کی جماعت فیوچر پارٹی کے  مخلوط حکومت کے قیام کی کوششوں کو ناکام بنانا ہے۔

ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیکوڈ پارٹی کے موجودہ سربراہ اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو  ایک بار پھر وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہونے  کی کوشش کررہے ہیں مگر ان کی پٹی انہیں ایک بار پھر وزارت عظمیٰ کے عہدے پر بٹھانے کے لیے تیار نہیں اور پارٹی کے بیشتر ارکان  ان کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی